Monday 2 January 2012

بون کانفرنس۔۔ ۔۔ اب کیا ہوگا؟

جرمنی کے شہر بون میں ہونے والی کانفرنس پاکستان کی عدم شرکت کے باعث ناکام نہ سہی تو غیر مئوثر ضرور کہلائی جائے گی کیونکہ افغانستان میں قیام امن کے لئے جس سیاسی مصالحت کی ضرورت امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو درکار ہے اس سیاسی مصالحت کی جانب پیش رفت صرف پاکستان کی مدد سے ہی ممکن ہے ۔ امریکہ پاکستان کی مدد تو چاہتا ہے لیکن اس کے تحفظات اور ضروریات پر بھارت سے اپنے تعاون اور اسٹرٹیجک پارٹنر شپ کو فوقیت دینے پر بضد ہے اور شاید یہی وہ وجہ ہے جس نے پاکستان کو مجبور کردیا سخت رویہ اپنانے پر حالانکہ گذشتہ دس برسوں میں پاکستان نے امریکہ کے ساتھ آنکھ بند کرکے اپنے مفاد کے خلاف ہر ممکن تعاون کیا لیکن اس کے باوجود بھارت کے مقابلے پر امریکہ کا اعتماد حاصل نہ کر سکا۔۔۔۔ بون کانفرنس تو شروع ہو کر ختم بھی ہو گئی لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ کانفرنس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ2014ء میں بین الاقوامی فوج کے انخلا کے بعد بھی کم سے کم ایک دہائی تک افغانستان کو عالمی برادری کی مدد درکار ہوگی جو جاری رکھی جائے گی۔ لیکن بین الاقوامی فوج کا انخلا ممکن کیسے ہو گا، یہ نکتہ اعلامیہ میں تو شامل نہیں۔۔۔لیکن اگلے دو سالوں کی حکمت عملی یقیناً طے کرلی گئی ہو گی اور یہ حکمت عملی پاکستان کے علم میں بھی ہو گی اور اس کے مفادات کے یکسر خلاف ہو گی یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے بون کانفرنس کا بائیکاٹ کیا۔ اب پاکستان بون کانفرنس کے فیصلوں پر عمل درآمد کا اخلاقی طور پر پابند تو نہیں لیکن اس سے مسائل تو بہرحال حل نہیں ہونگے۔دنیا کا دباؤ اب بھی پاکستان پر ہی ہو گا ۔۔۔۔ افغانستان کے حوالے سے فیصلہ کن پالیسی اختیار کرنے کا وقت اب سر پر آ پہنچا ہے ۔۔۔۔دیکھو اور انتظار کرو کا وقت بھی ختم ہو رہا ہے۔۔۔۔ بون کانفرنس کے بعد اب کیا ہونے والا ہے؟ اب امریکہ اور مغربی ممالک کا پاکستان کے ساتھ کیا رویہ ہو گا؟ کیا دنیا پاکستان کی بات مانے گی یا پاکستان سے اپنی بات منوائے گی؟ پاکستان کو اپنے مفادات ، خطے کے مفادات، دوستوں کے مفادات اور مستقبل کے اندیشوں اور خطرات کا ادراک بہترین طریقے سے کرتے ہوئے ان تمام پر خطر راستوں سے بڑی مہارت سے گزرنا ہو گا۔۔۔ لیکن یہ سوال بھی بڑا اہم ہے کہ تاریخ کے اس اہم موڑ پر ہم بحیثیت قوم اس اہم ترین مرحلے کو کامیابی سے عبور کرنے کیلئے تیار بھی ہیں یا حسب دستور انتشار کا شکار ہیں۔۔۔۔!!
اب ہمیں کیا کرنا ہے ۔۔۔۔آپ بھی اپنی رائے سے آگاہ کریں۔

0 comments:

Post a Comment

Share

Twitter Delicious Facebook Digg Stumbleupon Favorites More